Navigation

مردم شماری کے نتائج پر وسائل کی تقسیم اور حلقہ بندیوں کا فیصلہ


  کراچی: حکومت سندھ کی جانب سے مردم شماری کے نتائج پر وسائل کی تقسیم اور حلقہ بندیوں کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت کی زیر صدارت ڈیجیٹل خانہ اور مردم شماری کے متعلق اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سیکریٹری داخلہ سعید احمد منگریجو، صوبائی کمشنر شماریات رفیق احمد برڑو، سیکریٹری اسکول ایجوکیشن غلام اکبر لغاری، تمام کمشنر اور ڈپٹی کمشنر شریک ہوئے۔

اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے چیف سیکریٹری سندھ نے کہا کے ملک میں پہلی ڈیجیٹل خانہ اور مردم شماری یکم مارچ سے یکم اپریل تک ہوگی جس کے لیے حکومت سندھ نے تمام سیکیورٹی اور دیگر انتظامات کو یقینی بنایا ہے، ڈیجیٹل خانہ اور مردم شماری بہت اہم ہے کیونکہ مردم شماری کے نتائج مستقبل کی پالیسی کی منصوبہ بندی، وسائل کی تقسیم، حلقوں کی حد بندی، کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں، ڈیجیٹل خانہ اور مردم شماری میں تمام عمارتوں کی جیو ٹیگنگ کی جائے گی۔

چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے مزید کہا کہ صوبے کے 30 اضلاع میں 43838 بلاک بنائے گئے ہیں۔ ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے ضلع اور تعلقہ سطح پر کمیٹیاں بنائی گئی ہیں۔

اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ ڈاکٹر محمد سہیل راجپوت نے تمام ڈویژنل کمشنرز کو ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ وہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بھی ڈیجیٹل مردم شماری کو یقینی بنائیں۔

اجلاس میں کمشنر شماریات رفیق احمد برڑو نے بتایا کہ 20 فروری سے 3 مارچ تک سیلف انومریشن کا مرحلہ ہوگا۔

Share

Post A Comment:

0 comments: