کراچی: شہر قائد کے دو مختلف علاقوں میں چند گھنٹوں کے دوران فائرنگ کے واقعات میں دو کاروباری شخصیات کوقتل کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق نیوکراچی صنعتی ایریا میں گھات لگائے مسلح افراد نے دھاگے کی فیکٹری کے مالک کی گاڑی پر فائرنگ کی جس کی زد میں 28 سالہ اسامہ مامون آیا اور وہ موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔
پولیس نے بتایا کہ واقعے کے وقت کار میں مقتول کے والد اور دو بھائی بھی موجود تھے جو معجزانہ طور پر محفوظ رہے۔
صنعت کار سلیم مامون اپنے تین جوان بیٹوں کے ہمراہ رہائش گاہ ڈیفنس سے نیوکراچی صنعتی ایریا سیکٹر 12 ڈی پہنچے تو موٹر سائیکل پر سوار افراد نے گاڑی پر اندھا دھند فائرنگ کی۔
فائرنگ کے نتیجے میں گاڑی میں ڈرائیونگ سیٹ کے ساتھ آگے بیٹھے 28 سالہ اسامہ مامون کو ایک گولی لگی جو الٹے ہاتھ کو چھو کر پسلیوں میں پیوست ہوئی اور نوجوان موقع پر ہی دم توڑ دیا۔
پولیس کے مطابق جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم کے چار خول برآمد ہوئے۔ عینی شاہدین نے پولیس کو بتایا کہ گلی میں دو موٹرسائیکلوں پر چار لڑکے تھے جبکہ اُن کے بیک اپ پر بھی مزید لوگ موجود تھے۔
سولجر بازار تھانے کی حدود میں گرومندر پر قائم بلیو ربن بیکری کے سامنے 8 سے 10 مسلح افراد نے اندھا دھند فائرنگ کی جس میں راجو آئس کریم کا 25 سالہ مالک اعجاز جاں بحق جبکہ ملازم عدیل شاہ زخمی ہوا۔
پولیس کے مطابق وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے 25 خول ملے، ابتدائی طور پر واقعہ ذاتی دشمنی کا شاخسانہ معلوم ہوتا ہے۔
ایس ایس پی علینہ راجپر نے بتایا کہ جس طرح سے ملزمان نے فائرنگ کی ہے اس سے تو اندازہ ہوتا ہے کہ واقعہ کوئی بہت ہی ذاتی چپقلش کا نتیجہ معلوم ہوتا ہے تاہم مقتول کا بھائی اسپتال پہنچ گیا ہے جس سے مزید معلومات حاصل کی جا رہی ہے جبکہ پولیس جائے وقوعہ سمیت ملزمان کے فرار ہونے والے راستوں پر نصب کلوز سرکٹ کیمروں کو تلاش کر رہی ہے تاکہ ان کی فوٹیجز کی مدد سے ملزمان کی شناخت میں کوئی اہم کامیابی حاصل ہو سکے۔
انہوں نے بتایا کہ فائرنگ کے واقعہ میں ایک راہگیر نوجوان 18 سالہ عدیل محمد شاہ بھی ٹانگ پر گولی لگنے سے زخمی ہوا ہے جبکہ اطلاعات کے مطابق ملزمان آئسکریم کی دکان پر آئے تھے جنھیں دیکھ کر دکاندار اعجاز بھاگا لیکن وہ کچھ قدم کے بعد ہی فائرنگ کا نشانہ بنا دیا گیا ۔
The post کراچی میں ’ٹارگٹ کلنگ‘ کے واقعات میں دو نوجوان جاں بحق appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/lctV7WS
Post A Comment:
0 comments: