اسلام آباد: فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر )نےرواں مالی سال2023-24 کے اختتام تک 15 لاکھ نئے افراد کو ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا ہدف حاصل کرنےکے لیے اب تک سات لاکھ سے زیادہ ٹیکس نادہندگان کو نوٹس جاری کر دیئے ہیں۔
ایف بی آر ذرائع کا کہنا ہے کہ قابل ٹیکس آمدنی رکھنے کے باوجود ٹیکس نیٹ سے باہر ڈاکٹرز، انجینئرز، وکلا، متعدد کاروباری افراد ایف بی آر کے ریڈار پر ہیں جنہیں نوٹسز جاری کئے جارہے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس گوشوارے جمع نہ کرائے والوں کے بجلی و گیس کنکشن منقطع کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے جس کیلئے ایف بی آر نےتھرڈ پارٹی کی مد سے لاکھوں افراد کی مالی ٹرانزیکنشز کا ڈیٹا حاصل کر لیا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ 24 کروڑ کی آبادی میں سے ٹیکس نظام میں ایک کروڑ دس لاکھ افراد رجسٹرڈ ہیں ان میں سے صرف 53 لاکھ افراد نے پچھلے سال گوشوارے جمع کرائے ہیں، اس کے علاوہ ایف بی آر نے ٹیکس گوشوارے جمع نہ کروانے والوں پر جرمانے عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور ایف بی آر نے اس اقدام سے پہلے ٹیکس دہندگان کو پینلٹی، جرمانے سے بچنے کیلئے انکم گوشوارے داخل کرانے کا مشورہ دیا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ ایف بی آر نے بزنس اور کمرشل سرگرمیوں کا سراغ لگانے کیلئے ملک گیر سروے پر بھی کام شروع کردیا ہے۔
The post ایف بی آر کا بزنس اور کمرشل سرگرمیوں کا سراغ لگانے کیلئے ملک گیر سروے کا فیصلہ appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/8renLsd
Post A Comment:
0 comments: