کراچی: لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) نے اسکیم 43 میں بڑی کارروائی کرتے ہوئے 310 ایکٹر سے زائد رقبے کا پلان اور پرمٹ منسوخ کردیا۔
تفصیلات نے مطابق ایل ڈی اے نے اسکیم 43 میں واقع پرائیوٹ سیکٹر پروجیکٹس اور سوسائٹیز کا پرپوزلے آﺅٹ پلان اور ڈیولپمنٹ پرمٹ منسوخ کردیا، آﺅٹر ڈیولپمنٹ چارجز(او ڈی سی) کی عدم ادائیگی پرایل ڈی اے حکام نے بڑی کارروائی کا آغاز کرتے ہوئے عوام الناس کو مذکورہ پرائیوٹ سیکٹر پروجیکٹس ، سوسائٹیز میں کسی بھی قسم کا لین دین نہ کرنے کی بھی ہدایت کردی ہے۔
ایل ڈی اے کے مطابق ایس بی سی اے کو بھی مذکورہ پروجیکٹس کے نقشہ جات منظور نہ کرنے اور منظور نقشوں کو منسوخ کرنے کیلیے خط ارسال کیے جائیں گے۔
اعلامیے کے مطابق آﺅٹر ڈیولپمنٹ چارجز کیلئے جمع کرائے گئے پیشگی چیک باﺅنس ہوگئے جس پر متعلقہ بلڈرز کیخلاف قانونی کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
انتہائی باوثوق ذرائع کے مطابق لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی (ایل ڈی اے) نے برسوں سے آﺅٹر ڈیولپمنٹ چارجز ادا نہ کرنے والے بڑے پرائیوٹ سیکٹر پروجیکٹس اور سوسائٹیز کے پروپوز لے آﺅٹ پلان اور ڈیولپمنٹ پرمٹ کو منسوخ کردیا ہے۔ اسکیم 43 میں مذکورہ پرائیوٹ سیکٹر پروجیکٹ اور سوسائٹیز واقع ہیں۔
دستاویزات کے مطابق 310 ایکٹر سے زائد رقبے پر مذکورہ پروجیکٹس موجود ہیں جن کے لے آﺅٹ کو منسوخ کیا گیا ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ مذکورہ پروجیکٹ جام چاکرو، دیہہ بند مراد اور مائی گڑھی میں ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جام چاکرو میں واقع شاہ میر اینڈ پسومل کی 25 ایکٹر اراضی جس کے لے آﺅٹ کی منظوری کی تاریخ 6 اکتوبر 2021 ہے۔
جس رقبے کی پرمٹ منسوخ کی گئی ہے اُن میں سما بلڈر کی مائی گڑھی میں واقع 12 ایکٹر 17 گھنٹہ اراضی ہے جس کے لے آﺅٹ کی منظوری 25 ستمبر2020ءکو دی گئی تھی۔ اس کے علاوہ راشد حسین کی جام چاکرو میں 16 ایکٹر اراضی کے لے آﺅٹ کی منظوری24 جنوری 2020 کو دی گئی تھی۔
ذرائع کے مطابق ارشد اقبال کی جام چاکرو میں واقع 4 ایکٹر اراضی کی منظوری27 اکتوبر2020، کینال ویو فیزII کی جام چاکرو میں واقع 28 ایکٹر اراضی کے لے آﺅٹ کی منظوری17 جنوری 2022کو دی گئی تھی۔
اسی طرح ایم اقبال اینڈ برادرز کی جام چاکرو میں واقع کوم1،کوم2،کوم3،کوم4 اور کوم 5 کی24ہزار79 اسکوائر یارڈ کی علیحدہ علیحدہ پانچ اراضی جن کی منظوری14 اکتوبر 2021 ءکو دی گئی تھی، محمد شاہد کی دیہہ بند مراد میں واقع 14 ایکٹر39 گھنٹے اراضی کی منظوری7 دسمبر2021ءکو دی گئی تھی۔
سیدین ایسوسی ایٹس کی جام چاکرو میں 91 ایکٹر اراضی کی 18 جون 2021 ،گولڈن گلوبل کی جام چاکرو میں واقع 50 ایکٹر اراضی کی منظوری16 جون2021 جبکہ ارشد اقبال کی جام چاکرو میں واقع 39 ایکٹر20 گھنٹہ اراضی کی منظوری16 جون 2021ءکو دی گئی تھی اور جبکہ سید عمار الدین کو دیہہ بند مراد میں پیٹرول پمپ کیلئے ایک ایکٹر اراضی کی منظوری12 اکتور2021ءکو دی گئی تھی۔
ایل ڈی اے کے مطابق مذکورہ پرائیوٹ پروجیکٹس کے مالکان کی جانب سے ایل ڈی اے کو آﺅٹر ڈیولپمنٹ چارجز ادا نہ کئے جانے پر مذکورہ تمام افراد کی اراضی کا ڈیولپمنٹ پرمٹ اور پر پوزلے آﺅٹ پلان کو منسوخ کیا گیا ہے۔
سندھ حکومت محکمہ اطلاعات کے ذرائع کے مطابق ایل ڈی اے کی جانب سے اس سلسلے میں عوامی آگاہی کی درخواست کردی گئی ہے اور عوام الناس اور سرکاری ونیم سرکاری افراد کو مذکورہ اراضی پر کسی قسم کی خریدوفروخت نہ کرنے کی ہدایت کی گئی ہے ۔
ایل ڈی اے کے مصدقہ ذرائع کا بھی تصدیق کرتے ہوئے کہنا ہے کہ وزیر بلدیات اور ڈی جی ایل ڈی اے کی ہدایت پر ڈائریکٹر پلاننگ ولید بشیر نے نادہندہ بلڈرز کیخلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے اور اس سلسلے میں بلڈرز کی جانب سے او ڈی سی کیلئے جمع کرائے گئے پیشگی چیک جو کہ باﺅنس ہوچکے ہیں اس پر قانونی کارروائی کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔
سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی سے بھی مذکورہ اراضی پر قائم پروجیکٹس کے نقشہ جات منظوری نہ کرنے اور جن کے منظوری کئے گئے ہیں ان کی منسوخی کیلئے لیٹر ارسال کیا جائے گا۔
The post لیاری ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے 310 ایکڑ سے زائد رقبے کا پرمٹ منسوخ کردیا appeared first on ایکسپریس اردو.
from ایکسپریس اردو https://ift.tt/XOnw8La
Post A Comment:
0 comments: