اسلام آباد: الیکشن کمیشن نے چودھری شجاعت حسین کو مسلم لیگ ق کا صدر قرار دیتے ہوئے سینٹرل ورکنگ کمیٹی کی کارروائی کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
مسلم لیگ ق کی صدارت سے ہٹانے کے معاملے پر الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنا دیا، جس میں قرار دیا گیا ہے کہ چوہدری شجاعت حسین ہی مسلم لیگ ق کے صدر برقرار رہیں گے۔
الیکشن کمیشن نے چوہدری شجاعت حسین کی برطرفی پارٹی آئین سے متصادم قرار دیتے ہوئے فیصلے میں کہا کہ سینٹرل ورکنگ کمیٹی کی کارروائی بھی غیر قانونی ہے۔ الیکشن کمیشن نے اپنے فیصلے میں ق لیگ کی سینٹرل ورکنگ کمیٹی کا جاری کردہ پارٹی الیکشن شیڈول بھی کالعدم قرار دے دیا۔
پارٹی صدارت سے ہٹائے جانے کے خلاف چوہدری شجاعت نے الیکشن کمیشن کو درخواست دی تھی، جس پر الیکشن کمیشن نے گزشتہ برس اگست میں فیصلہ محفوظ اور حکم امتناع پر چوہدری شجاعت حسین کو بحال کیا تھا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں 26 جنوری کو مسلم لیگ ق کی جنرل کونسل کا اجلاس ہوا تھا، جس میں چوہدری شجاعت حسین کو پارٹی صدارت سے ہٹا کر چوہدری وجاہت حسین کو ق لیگ کا بلامقابلہ صدر اور طارق بشیر چیمہ کو ہٹا کر ان کی جگہ کامل علی آغا کو مرکزی جنرل سیکرٹری منتخب کیا گیا تھا۔ اجلاس میں چوہدری پرویز الٰہی کو پارٹی کا پنجاب کا بلامقابلہ صدر بھی منتخب کیا گیا تھا۔
اس سے پہلے 16 جنوری کو ق لیگ کو تحریک انصاف میں ضم کرنے سے متعلق بیان پر پارٹی صدر چوہدری شجاعت حسین نے پرویز الٰہی کی پارٹی رکنیت معطل کردی تھی۔
Post A Comment:
0 comments: